کامیاب جوان سکیم کی ناکامی - بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور عوام کی مشکلات

 
پاکستان میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری عوام کا بہت بڑا مسلہ ہے۔ 73سال گزر چکے ہیں، پاکستان میں آنے والی تمام حکومتیں  عوام کو روزگار فراہم کرنے میں  ناکام ہو چکی ہیں۔ہر الیکشن میں عوام سے وعدے کیے جاتے ہیں۔روٹی کپڑا مکان اور بے روزگاری عوام کی سب سے بڑی ضرورتیں ھیں ہرنئی    آنے والی حکومت عوام کو صرف خواب دیکھاتی ہے۔ پاکستان  میں کافی عرصے تک دوپارٹی سسٹم ملک پر حکومت کرتا رہا ۔ اس پارٹی سسٹم نے ملک میں برادری سسٹم، وڈیرہ شاہی، افسر شاہی،اور رشوت کو فروغ دیا۔ جس سے کرپشن ،مہنگائی،زخیرہ اندوزی ،ملاوٹ مافیا ،سفارشی  کلچرنے جنم لیا۔اس انداز حکمرانی سے ملک کے تمام ادارے کمزور ہو  گےََََِِ۔
نتیجے میں پاکستان کو دہشت گردی، بے روزگاری،مہنگایئ اور تباہی ملی۔ موجودہ حکومت (تحریک انصاف) ملک میں کام کر رہی ہے اس کے دور میں ملک میں دہشت گردی تو کم ہوئی لیکن، لیکن مہنگائی اور بے روزگاری کا نہ ختم ہونے والا ظوفان آیا،اوپر سے کرونا وائرس نے رہی سہی کسر پوری کر دی۔ یہ گورنمنٹ عوام کے ساتھ 50 لاکھ گھروں کا وعدہ اور ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کر کے اقتدار میں آئی تھی لیکن وعدہ دور کرنا تو دور کی بات لوگوں کے گھربھی گرا دیے اور بہت ساری نوکریوں کو ختم کر دیا۔ لوگ بے گھر بھی ہو گئے اور بے روزگار بھی۔
اقتدار کے پہلے سال وزیراعظم نے نوجوانوں سے وعدہ پورا کرنے کے لیے کامیاب جوان سکیم کا افتتاح کیا  اور 3 کیٹیگری میں تقسیم کیا اور 45 دن کے اندر نوجوانوں کو قرض  دینے کا وعدہ کیا گیا۔ لیکن کہتے ہیں کہ وہ وعدہ ہی کیا جو وفا کرے ۔مہینوں اور سالوں گزر گئےلیکن کامیاب جوان سکیم سے لارے ہی ملے ۔ حکومت کے 3 سال گزر گئے دو سال باقی ہیں وہ بھی تیزی سے گزر جائیں گے۔
نوجوانوں میں انتہای تشویش ہے اور عمران خان کی حکومت نے مایوسی کے سوا کچھ نہی دیا
  نوجوانوں کے مسقبل کو تباہ کیا اور ان ہی کی طاقت سے اقتدار میں آئے۔ ہر سیاسی پارٹی نے نوجوانوں کو خواب دکھائے لیکن ملا کیا در در کی ٹھوکریں، مایوسی،اور دہشت گردی کا طعنہ اور بے روزگاری۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے 25 کروڑ آبادی کے ملک میں 20 ہزار لوگوں کو کاروبار کے لیے قرضہ دینے سے ملک ترقی کر سکتا ہے اور وہ بھی 3 سال کے انتظار کے بعد۔ یہ انتہائی منافقانہ پالیسی ہے اور نوجوانوں کے وقت کو برباد کرنے کا زریعہ ہے۔ دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ ملک میں 75 فیصد پالیسیاں نوجوانوں کے لیے بنائی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں جتنی بھی پالیسیاں بنتی ہیں وہ لوگوں کو بھکاری بناتی ہیں۔
ہمارا بنکنگ سسٹم غریبوں کو سپورٹ ہی نہی کرتا بلکہ وہ تو لوگوں کو بنک کے باہر قظار میں ذلیل کرنے کے لیے بنا گیا ہے۔ ہمارے بنکوں میں تو چھوٹے کاروباری، اور نوکری پیشہ کو اس ماہانہ تنخواہ بھی لائن میں کھڑا کر کے دیتا ہے۔
تحریک انصاف حکومت کے 26 مہینے باقی رہ گئے ہیں۔ 34 مہینے گزر گئے عوامی عدالت لگنے والی ہے۔ فیصلے کا وقت قریب آن پہنچا ہے۔ اب عمران خان کے مستقبل کا فیصلہ ہونا ہے۔ ہو سکتا عوامی عدالت لگنے سے پہلے ہی عمران خان کے دائیں اور بائیں کندھوں پر بیٹھے ہوئے مسافر اڑنے کو تیار ہیں ،جو سب سے قریب ہیں وہ اتنے ہی دور ہیں۔ نوجوان وعدوں میں آنے والے نہی سب جان چکے ہیں سیاست میں نہ وعدہ ہے نہ دل اور نہ دلیل۔
نوجوانوں نے کامیابی کا راستہ خود تلاش کرنا ہے۔ مایوسی گناہ ہے اپنے آپ کر یقین کریں محنت کریں کیوں کہ محنت کا پھل اللہ نے دینا ہے۔ خدا کی زمین بہت بڑی ہے خدا کی نعمتیں جگہ جگہ پڑی ہیں صرف محنت سے اٹھانا باقی ہے۔ وقت آپ کا انتظار کر رہا ہے اور انتظار کروانا اچھی چیز نہی۔